تأجيل مباريات الجولة العاشرة من دوري روشن    رئيس دولة إريتريا يصل إلى جدة    تصوير الحوادث ظاهرة سلبية ومخالفة تستوجب الغرامة 1000 ريال    الجمعية الجغرافية بعسير تنفذ زيارة علمية لمعالم السودة الجغرافية    آل ناشع يرعى فعاليات اليوم العالمي للأشخاص ذوي الإعاقة    تعليم جازان يشارك في فعاليات اليوم العالمي لحقوق الإنسان 2025 بركن توعوي في الراشد    الطائف تحتضن حدثًا يسرع الابتكار ويعزز بيئة ريادية تقنيه واعدة في CIT3    السلامة الرقمية في غرف الأخبار بفرع هيئة الصحفيين بالمدينة    جلسة حوارية حول اليوم العالمي لمناهضة العنف ضد المرأة نظمتها جمعية سنابل الخير والعطاء بعسير    تحت شعار "جدة تقرأ" هيئة الأدب والنشر والترجمة تُطلِق معرض جدة للكتاب 2025    رينارد: الفوز جاء بروح الفريق    "زاتكا" في منفذ الحديثة تُحبط محاولة تهريب 368 ألف حبة من الإمفيتامين المخدر مُخبأة في إرسالية "حجر بناء"    الذهب يستقر عند أعلى مستوى في سبعة أسابيع، والفضة تقترب من ذروة قياسية    "الداخلية" تستحضر قيمة المكان والذاكرة الوطنية عبر "قصر سلوى"    الجوازات تستعرض إصدارات وثائق السفر التاريخية في واحة الأمن بمهرجان الملك عبدالعزيز للإبل ال (10)    الصعيدي يفتح دفاتر الإذاعة في أمسية بقصيرية الكتاب    إمام الحرم: بعض أدوات التواصل الاجتماعي تُغرق في السطحيات وتُفسد الذوق    إمام وخطيب المسجد النبوي: رحمة الله تسع العاصي والجاهل والمنكر    الأخضر على أعتاب رقم قياسي في كأس العرب    تألق كبير لثنائية كنو والدوسري في كأس العرب    "الغطاء النباتي" يُطلق مبادرة نثر البذور في المزارع الخاصة بحائل .    أمير منطقة جازان يشرّف الأمسية الشعرية للشاعر حسن أبوعَلة    امطار وضباب على اجزاء من منطقة الرياض والشرقية والشمالية    إطلاق مبادرة "عطاء هنوف" للتوعية بأهمية التبرع بالدم    كريم بنزيما يُلمّح: العودة للمنتخب الفرنسي ليست مستحيلة!    من أمريكا إلى السعودية..خطة تيباس لإقامة مباراة تاريخية خارج الأراضي الإسبانية    الصين تطلق أقمار صناعية جديدة للإنترنت    منافسات قوية في اليوم الثالث من العرض الدولي الثامن لجمال الخيل العربية    محافظ جدة يطّلع على مبادرات جمعية "ابتسم"    ترامب: سنشارك في اجتماع أوكرانيا بشرط وجود فرصة جيدة لإحراز تقدم    بوتين يعلن الاستيلاء على بلدة سيفيرسك الأوكرانية    المملكة ترتقي بجهود التنمية المستدامة عبر 45 اتفاقية ومذكرة تفاهم    الاتحاد الدولي يختار"كنو" رجل مباراة السعودية وفلسطين    الأدب وذاكرة التاريخ    أسبوع الفرص والمخاطر للسوق السعودي    المرونة والثقة تحرك القطاع الخاص خلال 10 سنوات    الجريمة والعنف والهجرة تتصدر مخاوف العالم في 2025    مدينون للمرأة بحياتنا كلها    نائب أمير الرياض يعزي أبناء علي بن عبدالرحمن البرغش في وفاة والدهم    كتاب جدة يستهل ندواته الحوارية بالفلسفة للجميع    نائب أمير جازان يستقبل الدكتور الملا    روضة إكرام تختتم دورتها النسائية المتخصصة بالأحكام الشرعية لإجراءات الجنائز    طرق ذكية لاستخدام ChatGPT    ريما مسمار: المخرجات السعوديات مبدعات    أمير المدينة المنورة يستقبل تنفيذي حقوق الإنسان في منظمة التعاون الإسلامي    مستشفى الملك فهد الجامعي يعزّز التأهيل السمعي للبالغين    «طبية الداخلية» تقيم ورشتي عمل حول الرعاية الصحية    وسط ضغوط الحرب الأوكرانية.. موسكو تنفي تجنيد إيرانيين وتهاجم أوروبا    زواج يوسف    القيادة تعزّي ملك المغرب في ضحايا انهيار مبنيين متجاورين في مدينة فاس    غرفة إسكندراني تعج بالمحبين    أسفرت عن استشهاد 386 فلسطينيًا.. 738 خرقاً لوقف النار من قوات الاحتلال    ترفض الإجراءات الأحادية للمجلس الانتقالي الجنوبي.. السعودية تكثف مساعيها لتهدئة حضرموت    دراسة تكشف دور «الحب» في الحماية من السمنة    استئصال البروستاتا بتقنية الهوليب لمريض سبعيني في الخبر دون شق جراحي    ضمن المشاريع الإستراتيجية لتعزيز الجاهزية القتالية للقوات الملكية.. ولي العهد يرعى حفل افتتاح مرافق قاعدة الملك سلمان الجوية    طيور مائية    ولي العهد يفتتح مرافق قاعدة الملك سلمان الجوية    







شكرا على الإبلاغ!
سيتم حجب هذه الصورة تلقائيا عندما يتم الإبلاغ عنها من طرف عدة أشخاص.



قرباني اور اسلامي فلسفہ
نشر في عكاظ يوم 29 - 08 - 2017

اللہ تعاليٰ قرآن مجيد سورة الحج ميں ارشاد فرماتے ہيں:۔
"اور ہم نے ہر امت کے لئے قرباني مقرر کر دي ہے تاکہ وہ اللہ کا نام ليں ، ان جانوروں پر جو ہم نے ان کو عطا کئے ہيں"
قرآن مجيد ميں قرباني کيلئے تين لفظ آئے ہيں۔ ايک نسک اور دوسرا نحر تيسرا قربان ۔
نسک: يہ لفظ قرآن مجيد ميں متعدد مقامات پر مختلف معاني ميں استعمال ہوا ہے کہيں عبادت، کہيں اطاعت اور کہيں قرباني کے لئے جيسے سورہ حج کي آيت 34 ميں فرمايا:۔
"اور ہم نے ہر امت کے لئے قرباني مقرر کر دي ہے"
يہاں يہ لفظ جانور کي قرباني کے لئے ہي آ رہا ہے کيونکہ اس کے فوراً بعد من بهيمتہ الانعام کا لفظ ہے يعني ان چوپايوں پر اللہ کا نام لے کر قرباني کريں جو اللہ نے ان کو عطاءکئے۔ دوسرا لفظ قرباني کے لئے قران مجيد ميں نحر کا آيا ہے جو سورة الکوثر ميں ہے:۔
"يعني اپنے رب کے لئے نماز پڑهيں اور قرباني کريں"
اور قرباني کا لفظ قرآن مجيد ميں سورہ مائدہ کي 27ويں آيت ميں آيا ہے جہاں حضرت آدمؑ کے دونوں بي8وں ہابيل اور قابيل کے واقعہ کا ذکر ہے۔
"يعني آپ ان لوگوں کو آدم کے دو بي8وں کا سچا واقعہ سنائيے کہ جب دونوں نے قرباني کي تو ان ميں سے ايک کي قرباني قبول ہوئي اور دوسرے کي قبول نہ ہوئي"
ہم اردو ميں لفظ قرباني ہي عام طور پر استعمال کرتے ہيں۔ اسلامي اصطلاح ميں قرباني کا ايک خاص مفہوم ہے جس کا تذکرہ امام راغب اصفہاني نے مفردات القرآن ميں فرمايا ہے کہ:۔قرباني ہر اس چيز کو کہا جاتا ہے جس کے ذريعہ اللہ کا قرب حاصل کيا جائے، چاہے وہ جانور ذبح کرکے ہو يا صدقہ و خيرات کرکے۔ چنانچہ عرف عام ميں قرباني کا لفظ جانور کي قرباني کے لئے بولا جاتا ہے۔ قرآن حکيم کے مطابق کسي حلال جانور کو اللہ تعاليٰ کا قرب حاصل کرنے کي نيت سے ذبح کرنا آدمؑ ہي کے زمانے شروع ہوا۔ قرآن مجيد کے مطابق پہلے انبياءکے دور ميں قرباني کے قبول ہونے يا نہ ہونے کي پہچان يہ تهي کہ جس قرباني کو اللہ تعاليٰ قبول فرما ليتے تو ايک آگ آسمان سے آتي اور اس کو جلا ديتي۔ جب رسول اللہ نے مدينہ طيبہ ميں مقيم يہوديوں کو ايمان لانے کي دعوت دي تو سورہ آل عمران کي آيت 183ميں بيان فرمايا کہ انہوں نے کہا:۔
"يعني اللہ تعاليٰ نے ہم سے يہ طے کر ليا ہے کہ ہم کسي رسول پر اس وقت تک ايمان نہ لائيں جب تک کہ وہ ہمارے پاس ايسي قرباني نہ لائے جسے آگ کها لے"
حالانکہ يہ يہودکي انتہائي غلط بياني تهي ليکن امت محمديہ پر اللہ تعاليٰ کا يہ خاص انعام ہے کہ قرباني کا گوشت ان کے لئے حلال کر ديا گيا ليکن ساته ہي يہ وضاحت فرما دي کہ قرباني کا مقصد اور اس کا فلسفہ گوشت کهانا نہيں بلکہ ايک حکم شرعي کي تعميل اور سنت ابراہيمي ؑ پر عمل کرتے ہوئے ايک جان کو اللہ کي راہ ميں قربان کرنا ہے۔ چنانچہ واضح الفاظ ميں فرمايا:۔
"يعني اللہ کے پاس ان قربانيوں کا گوشت نہيں پہنچتا اور نہ خون پہنچتا ہے بلکہ تمہارا تقويٰ پہنچتا ہے"
يعني قرباني کا گوشت کهانا کوئي مقصد نہيں بلکہ سنت ابراہيمي پر عمل کرتے ہوئے خالص اللہ کے لئے جان قربان کرنا اصل مقصد ہے قرآن حکيم ميں ارشاد ہوا:
"يعني جب ابراہيمؑ کا بي8ا اسماعيل ؑاس قابل ہو گيا کہ باپ کے ساته چل کر ان کے کاموں ميں مدد گار بن سکے تو حضرت ابراہيمؑ نے کہا: اے ميرے پيارے بي8ے! ميں نے خواب ميں ديکها ہے کہ ميں تجهے ذبح کر رہا ہوں، بتاؤ کہ تمہاري کيا رائے ہے؟ سعادت مند بي8ا بهي تو خليل اللہ کا بي8ا تها۔ کہنے لگے: ابا جان آپ وہ کام کر گزريں جس کا آپ کو حکم ديا گيا ہے۔ آپ انشاءاللہ مجهے صبر کرنے والوں ميں سے پائيں گے۔
"جب باپ بي8ا قرباني کے لئے تيار ہو گئے اور باپ نے بي8ے کو قربان کرنے کے لئے چہرہ کے بل کرو8 پر ل8ا ديا" تو ارشاد باري تعاليٰ ہے:۔
"اے ابراہيم آپ نے خواب کو سچا کر دکهايا، اس کے ساته ہي ايک دنبہ حضرت اسماعيلؑ کے بجائے قرباني کے لئے نازل کر ديا"
اللہ تعاليٰ نے اپنے محبوب پيغمبر ابراہيم خليل اللہ کے اس عمل کو پسند فرما کر قيامت تک ان کي ياد کو زندہ رکهنے کے لئے قرباني ہر صاحب استطاعت پر واجب کر دي، ابراہيم خليل اللہ کے کارناموں ميں سے جو چيزيں کسي خاص مقام کے ساته مخصوص ہيں وہ صرف ان مقامات پر حاجي حضرات کے لئے خاص کر دي گئيں، جس ميں جمرات ( کنکرياں مارنا) اور صفا و مروہ کے درميان چکر لگانا اور قرباني کرنا تمام امت مسلمہ کے استطاعت رکهنے والے افراد کے لئے واجب فرمايا۔
چنانچہ خود رسول اکرم اور تمام صحابہؓ اور پوري امت کے مسلمان ہر خطے اور ملک ميں اس پر عمل کرتے رہے اور قرباني کو شعائر اسلام ميں شمار کيا گيا۔ سورة حج کي آيت 36 ميں فرمايا:۔
"يعني قرباني کے اون8 اور گائے کو ہم نے شعائر اللہ يعني اللہ کي عظمت کا نشان بنايا ہے اس ميں تمہارے لئے خير ہے"
اس لئے قرآن مجيد کي تعليم کے مطابق قرباني کا فلسفہ اور اس کي حقيقت يہ معلوم ہوئي کہ انسان قرباني کے ذريعہ اللہ تعاليٰ کے لئے جان قربان کرتا ہے، اس ميں گوشت کهانا مقصود نہيں اور نہ اس ميں ريا کاري دکهاوا آئے اور نہ کوئي اور وسوسہ آنے پائے، يہ خاص اللہ کے لئے جان اور مال کو قربان کرنا ہے۔ اور رسول اللہ کو يہ حکم ديا گيا جو امت کے ايمان کا حصہ ہے کہ:
"آپ کہہ ديجئے کہ ميري نماز اور ميري قرباني اور ميري زندگي اور ميرا مرنا اللہ کے لئے ہي ہے جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے"
اللہ رب العزت ہميں اس اخلاص اور اس جذبہ سے قرباني کرنے کي توفيق عطا فرمائے۔


انقر هنا لقراءة الخبر من مصدره.