تخريج الدفعة ال 19 من طلاب جامعة تبوك الأربعاء المقبل    سمو ولي العهد يجري اتصالًا هاتفيًا بسمو أمير دولة الكويت    جدول الضرب    4 مسارات لتعزيز برنامج الأمن السيبراني في موسم الحج    18 معدة تعمل بالذكاء الاصطناعي تعزز سلامة طرق المشاعر    رئيس الوزراء الفلسطيني يصف الأوضاع ب"الجريمة الإنسانية".. إسرائيل تلوح بضم مستوطنات جديدة    أكد بحثه ملفات إستراتيجية.. البيت الأبيض: ترامب يزور السعودية ويلتقي قادة الخليج بالرياض    انقسام سياسي يعمّق الأزمة.. ليبيا على حافة الانفجار.. اشتباكات دامية وغضب شعبي    استعرضا دعم العلاقات الثنائية بمختلف المجالات.. وزير الخارجية ونظيره الإيراني يبحثان التطورات الإقليمية    السعوديون يتألقون في دوري المقاتلين.. "صيفي" إلى نصف النهائي.. و"باسهل" يخطف الأنظار    هامشية بين الريدز والجانرز بعد حسم لقب البريمرليج.. معركة دوري الأبطال تجمع نيوكاسل وتشيلسي    50 % الانخفاض في وفيات الحوادث المرورية بالسعودية    ضبط 1203 حالات في المنافذ الجمركية خلال أسبوع    "الداخلية": ضبط 16 ألف مخالف في أسبوع    الرياض تُصدّر العمارة النجدية للعالم في بينالي البندقية 2025    السعودية مركز رائد في العلوم والابتكار والاحتفاء بالمعرفة    عرض 3 أفلام سعودية في مهرجان "شورت شورتس"    "الشؤون الدينية" تكلف 2000 كادر سعودي لخدمة ضيوف الرحمن.. 120 مبادرة ومسارات ذكية لتعزيز التجربة الرقمية للحجاج    100 مركز للتوعوية في الحرم بعدة لغات في موسم الحج    انقطاع النفس أثناء النوم يهدد بالزهايمر    6 مليارات قروض الخدمات الائتمانية    باكستان تؤكد «استمرار التزامها» بوقف إطلاق النار    وصول أولى رحلات ضيوف الرحمن القادمين من الصومال لأداء فريضة حج هذا العام    معرض للمجوهرات الثمينة بالمنطقة الشرقية    8 توصيات لتعزيز التنافسية في لوجستيات الأحساء    وزير الصناعة والثروة المعدنية يختتم زيارته الرسمية إلى مملكة الدنمارك    الشباب يخشى الأهلي والفيحاء يحل ضيفاً على الاتحاد    تحت رعاية خادم الحرمين الشريفين.. إقامة نهائي كأس الملك الجمعة في ال3 من ذي الحجة    تعزيز الأمن الدوائي    "باعشن".. يشارك في اجتماع تنفيذي اللجان الأولمبية الخليجية    100 ألف ريال غرامة الحج دون تصريح    موعد مباراة الأهلي والشباب في الدوري السعودي    تدريبات النصر من دون رونالدو    نائب وزير الحرس: ثقة غالية من القيادة الرشيدة    فهد بن سعد يشكر القيادة بمناسبة تعيينه نائبًا لأمير القصيم    «تعليم الرياض» يفتقد «بادي المطيري».. مدير ثانوية الأمير سلطان بن عبدالعزيز    المملكة وضيوف الرحمن    فهد بن سلطان يرعى حفل تخرج بجامعة تبوك الأربعاء    أوكرانيا وحلفاؤها يقترحون هدنة شاملة لمدة 30 يومًا    الثقافة السعودية تحضر في بينالي البندقية    وزير «الشؤون الإسلامية» يلتقي برؤساء وأعضاء المجالس العلمية لجهة مراكش    وساطة تنهي أخطر مواجهة منذ عقود بين الهند وباكستان    القبض على 11 مخالفًا لتهريبهم 165 كجم "قات" في عسير    إبادة عائلة في غزة وتحذيرات دولية من كارثة إنسانية خانقة    علاج جديد لالتهابات الأذن    الأطعمة المعالجة بشكل مفرط تزيد من خطر الوفاة المبكرة    احتفال الجمعية السعودية للروماتيزم باليوم العالمي للذئبة الحمراء    الحرفيين الاماراتيين يجسدون الإرث الإماراتي الأصيل خلال مشاركتهم في مهرجان الحرف الدولي بمحافظة الزلفي    المملكة ترحب باتفاق وقف إطلاق النار بين باكستان والهند    الدكتورة إيناس العيسى ترفع الشكر للقيادة بمناسبة تعيينها نائبًا لوزير التعليم        الهلال الاحمر بمنطقة نجران ينظم فعالية اليوم العالمي للهلال الاحمر    الفرق بين «ولد» و«ابن» في الشريعة    المنتخب السعودي للعلوم والهندسة يتنافس مع 1700 طالب من 70 دولة    بث مباشر من مدينة الملك عبدالله الطبية لعملية قسطرة قلبية معقدة    بعد تعيينها نائبًا لوزير التعليم بالمرتبة الممتازة .. من هي "إيناس بنت سليمان العيسى"    جازان تودّع ربع قرن من البناء.. وتستقبل أفقًا جديدًا من الطموح    هلال جازان يحتفي باليوم العالمي للهلال الأحمر في "الراشد مول"    







شكرا على الإبلاغ!
سيتم حجب هذه الصورة تلقائيا عندما يتم الإبلاغ عنها من طرف عدة أشخاص.



حج: عشق الٰہي کا مظہراتم
نشر في عكاظ يوم 29 - 08 - 2017

حج کيا ہے ؟؟؟ عشق والفت ، وارفتگي ومحبت ميں ڈوبے ہوئے اس سفر کا نام ہے جس ميں ايک عاشق ِ سرگشتہ بحکم ِ خداوندي اپنے محبوب ومرغوب وطن کو چهوڑ کر جنگلوں ، بيابانوں اور صحراؤں کي خاک چهانتا ہوا سمندروں کو عبور کر کے ديار محبوب ميں داخل ہوتا ہے ، بال بکهرے ہوئے ، ناخن بڑهے ہوئے، گرد آلود سر ، تارک ِ مال وزر ، گهر سے بے گهر ، نہ کهانے کي پرواہ نہ پينے خبر، نہ وضعدار لباس ،نہ کلاہ وپاپوش کا احساس ، نہ چال ميں سکون نہ انداز ميں قرار ، آثار محبت سے وارفتہ ، خانہ محبوب کے تصور سے از خود رفتہ آہ وبکا سے سوختہ اور رسمي وقار و8مکيں سے دل گرفتہ، دل ودماغ عظمت ِ بيت الٰہي سے معمور، آنکهيں زيارت ِ روضہ نبوي سے مخمور ، قلب وجگر انورا وبرکات سے موفور بس ايک ہي دهن ميں مشغول، پراں پراں اور کشاں کشاں کوچۂ محبوب ميں کبهي يہاں تو کبهي وہاں ، کبهي مکہ، کبهي مدينہ، کبهي عرفات کبهي منيٰ ، غرضيکہ حج ان عاشقانہ اعمال اور والہانہ افعال کا نام ہے جو بے ساختہ ايک عاشق زارسے صادر ہوتے ہيں جو جذبہ محبت سے سر شار محبوب حقيقي کے ماسوا سے بے زار اور رضائے الٰہي کا جو ياوطلب گار ہے ۔ حج مبرور کي فضيلت: حج ايک انتہائي مقدس اور اہم فريضہ ہے؛جس کو سب سے عمدہ اور محبوب ترين اعمال ميں شمارکياگياہے ۔حضرت ابو ہريرہ -رضي اللہ تعالي عنہ-
بيان کرتے ہيں کہ(ايک بار)نبي کريم صلي اللہ عليہ وسلم سے دريافت کيا گيا کہ کون سے اعمال اچهے ہيں ؟ آپ صلي اللہ عليہ وسلم نے ارشاد فرمايا : "اللہ اور اس کے رسول پر ايمان لانا ۔" پوچها گيا پهر کون؟ فرمايا : "اللہ کے راستے ميں جہاد کرنا۔" پوچها گياپهر کون ؟ ارشاد فرمايا: " حج مبرور۔" ہيں (بخاري شريف) حج مبرور کيا ہے؟: وہ حج جس کے دوران کوئي گناہ کا ارتکاب نہ ہوا ہو۔ وہ حج جو اللہ کے يہاں مقبول ہو۔ وہ حج جس ميں کوئي ريا اور شہرت مقصود نہ ہو اور جس ميں کوئي فسق و فجور نہ ہو۔ وہ حج جس سے لو8نے کے بعدگناہ کي تکرار نہ ہو اور نيکي کا رجحان بڑه جائے ۔ وہ حج جس کے بعد آدمي دنيا سے بے رغبت ہوجائے اور آخرت کے سلسلہ ميں دل چسپي دکها ئے ۔
ہرنيکي کا ثواب ايک لاکه نيکيوں کے برابر : اور جب انسان حج کرنے جاتا ہے تو وہاں اللہ تعاليٰ اس کا بے انتہا اعزاز واکرام فرماتے ہيں اور ايک ايک نيکي کا اجرو ثواب بے انتہا بڑها ديتے ہيں چنانچہ بہت سي احاديث ِ مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مکہ مکرمہ ميں کي جانے والي ہر نيکي کا ثواب ايک لاکه نيکيوں کے برابر ملتا ہے، ايک نماز پڑهيں تو ايک لاکه نماز پڑهنے کا ثواب ،ايک قرآن پڑه ليں تو ايک لاکه قرآن ختم کرنے کا ثواب، طواف کريں تو ہر قدم پر ايک نيکي لکهي جاتي ہے ايک گناہ معاف ہوتاہے اور ايک درجہ بلند ہوتا ہے ،حرم ميں بي8ه کر آدمي کچه بهي نہ کرےصرف بيت اللہ کو ديکهتا رہے اُسے بهي ثواب ملتا ہے حديث ميں آتا ہے:"ہر روز بيت اللہ پر ايک سو بيس رحمتيں نازل ہوتي ہيں جن ميں سا8ه بيت اللہ کا طواف کرنے والوں کو ملتي ہيں ، چاليس وہاں نماز پڑهنے والوں کو ملتي ہيں اور بيس اُسے ملتي ہيں جو بي8ها صرف بيت اللہ کوديکه رہا ہوتاہے ۔
«(الترغيب والترهيب) فريضہ ٔ حج کے ظاہري اعمال وارکان کي حقيقت ومعقوليت کا ادارک کرنے کے لئے عقل سليم فطرت سليمہ اور عشق حقيقي کا جذبۂ صادق شرط اولين ہے ، ورنہ عام دنيوي سوچ اور انساني عقل سے ديکها جائے تو يہ آمد ورفت يہ حيراني وسرگرداني يہ بے کلي اور بے تابي ، يہ والہانہ عقيدت ومحبت ، عقل وادراک سے کوسوں دور معلوم ہوتي ہے ، يہي وجہ ہے کہ کسي فارسي شاعر نے کہا ميان عاشق ومعشوق رمزيست کراماً کاتبيں را ہم خبر نيست دين اسلام ، فطرت انساني کے عين موافق ومطابق ہے ؛جس ميں انساني تقاضوں کي بهر پور رعايت رکهي گئي ہے ، اور جائز خواہشات کي تکميل کي پوري اجازت دي گئي ہے ، چونکہ فطرت انساني کا تقاضہ ہے کہ وہ اپنے مالک وخالق کے ساته عشق ومحبت کا اظہار کرے ، اس کے گهر کا طواف کرے ، اس کے دروازہ کو چومے اسي طرح ان آثار کي زيارت سے اپني دل بستگي کا سامان کرے تو اللہ تعاليٰ نے اپنے بندوں پر يہ احسان فرمايا کہ اس نے دنيا ميں ايک جگہ کو اپنے ساته نسبت عطا فردي بلکہ خانۂکعبہ ميں ايسي محبوبيت اور کشش رکهدي کہ اب ہمارے لئے محبت الٰہي کے اس جذبہ کو پورا کرنا، اور عشق حقيقي کي اس آگ کو جلا بخشنا آسان ہوگيا ،يہي وجہ ہے کہ جب حضرت عمرؓ حج کے لئے تشريف لے گئے اور حجر اسود کے پاس جاکر اس کو بوسہ دينے لگے تو اس کو مخاطب کر کے ارشاد فرمايا '' ائے حجر اسود! ميں جانتا ہوں کہ تو ايک پتهر ہے نہ تو نقصان پہنچا سکتا ہے او رنہ فائدہ پہونچا سکتا ہے اگر ميں رسول اللہ ا کو تجهے بوسے ديتے ہوئے نہ ديکهتا تو ميں تجهے بوسہ نہ ديتا‘‘ مگر چونکہ آپ ا کے ذريعہ اللہ تعاليٰ نے اس سنت کو قيامت تک کے لئے جاري فرماديا اس لئے اس کا چومنا عبادت بن گيا، کسي عارف نے کيا ہي خوب کہا ہے
نازم بچشم خود کہ جمال توديدہ است افتم بہ پائے خويش کہ بہ کويت رسيدہ است ہزار بار بوسہ ہم من دست خويش را کہ دامنت گرفتہ بسويم کشيدہ است ترجمہ: مجهے اپني آنکهوں پر ناز ہے کہ انہوں نے تيرا جمال ديکه ليا ہے ، ميں اپنے پاؤں پر گراجاتا ہوں کہ چل کر تيرے کوچہ ميں پہنچ گئے ہيں اورميں ہزاربار اپنے ہاتهوں کو بوسہ ديتا ہوں کہ انہوں نے تيرے دامن کو پکڑکر اپني طرف کهينچاہے ۔ اسي مضمون کو حجۃ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوي نور اللہ مرقدہ ٗ نے '' ارکان اربعہ کي عاشقانہ ترتيب ‘‘ کے عنوان سے يوں بيان فرمايا ہے کہ'' عشق مجازي والے کسي سے عشق ومحبت کي بنياد اس طرح رکهتے ہيں کہ محبوب سے آشنا ئي قائم کر نے کے لئے کئي کئي بار اس کے گهر جاتے ہيں ، جب آمد ورفت کا يہ سلسلہ پختہ دوستي کي بنيادوں پر ديواريں بلند کر چکتا ہے تو پهر محبوب کي ضيافت اور اپنے گهر بلا کر مہماني کا مقام پيدا کيا جاتا ہے جس کا مطلب يہ ہے کہ اس کے لئے مال خرچ کر نے ميں دريغ نہيں کيا جاتا ، جب محبت اس مقام پر پہنچ جا تي ہے تو پهر اس کے بعد محبت کا وہ مقام آتا ہے جس ميں عاشق کو نہ اپنے کهانے کي پرواہ ہوتي ہے نہ پينے کي نہ خويش واقارب کا خيال ہوتا ہے نہ حظ نفس کا ، گويا محبوب کي محبت پر اپني خواہشات نفساني وجسماني کو قربان کرديتا ہے اور پهر اس کے بعد بالآخر وہ مقام آجاتا ہے کہ عاشق مجنونيت وفرہاديت کے قالب ميں ڈهل کر ديوانگي اختيار کرليتا ہے۔
اس طرح حج کے اعمال ميں مجنون کا عشق اور فرہاد کي جگر سوزي کا رفرمانظر آتي ہے جس کو وفور عشق کي غايت اور کمال محبت کي انتہا سے تعبير کيا جا سکتا ہے ۔ افعال ِ حج کے ظاہراً مافوق الاداراک ہونے کي بڑي حکمت يہ بهي ہے کہ اسلام سراسر بندگي اور سر افگندگي سے عبارت ہے لہٰذا جو ہم نے اپنے دلوں ميں عقل وخرد کے بڑے بڑے بت تعمير کئے ہيں ، اس عبادت حج کے ذريعہ قدم قدم پر ان بتوں کو پاش پاش کيا جاتا ہے اور يہ بات راسخ کرائي جاتي ہے کہ اس کائنات ميں اگر کوئي چيز قابل تعميل اور لائق اتباع ہے تو وہ صرف اور صرف ہمارا حکم ہے چاہے اس چيز کا عقل وخرد سے کوئي تعلق نہ ہو اسي کو شاعر نے کہا ہے سرِ تسليم خم ہے جو مزاجِ يار ميں آئے اگر بخشے زہے قسمت نہ بخشے تو شکايت کيا علاوہ ازيں ،حج ايک کثير المقاصد اور کثير الفوائد عبادت ہے جس کے ديني اور دنياوي فوائد اس قدر ہيں کہ انہيں شمار کرنے کے لئے ايک مستقل کتاب درکار ہے-
اللہ تعاليٰ نے قرآن مجيد ميں اس حقيقت کا اظہار ان الفاظ ميں فرمايا ہے: { لِيَشْہَدُوْا مَنَافِعَ لَہُمْ } '' لوگ يہاں آئيں اور آکر ديکهيں کہ حج ميں ان کے لئے کيسے کيسے ديني اور دنياوي فوائد ہيں -‘‘ غور فرمائيے !حجاج کرام کا گهر بار اہل و عيال اور اپني تمام مصروفيتيں چهوڑ کر اللہ کے گهر کي زيارت کے لئے طويل سفر پر نکل کهڑے ہونا ،رجوع الي اللہ اور توکل علي اللہ کي ايک خاص کيفيت انسان کے اندر پيدا کر ديتا ہے، دوران سفر خالص اللہ کي رضا کے لئے ہر قسم کي تکليف اور پريشاني برداشت کرنا يقينا تزکيہ نفس کا باعث بنتا ہے،دنيا کے مختلف حصوں ميں رہنے والے‘ مختلف زبانيں بولنے والے،مختلف لباس پہننے والے، مختلف رنگوں اور مختلف نسلوں سے تعلق رکهنے والے لوگوں کا ايک ہي مرکز پر پہنچنے کے لئے چل پڑنا، ميقات پر پہنچ کر اپنے قومي لباس اتار کر ايک ہي طرز کا سادہ سا فقيرانہ لباس پہن لينا، مساوات کي ايک ايسي عملي تعليم ديتا ہے جس کي مثال دنيا کے کسي دوسرے مذہب ميں نہيں ملتي-Mazameen.com
امير، فقير، شاہ، گدا، عربي،عجمي، شرقي،غربي سبهي لوگوں کا ايک ہي لباس ميں ، ايک ہي زبان ميں ، ايک ہي رخ پر ايک جيسے الفاظ ميں ترانہ توحيد بلند کرنا اور پهر ايک ہي وقت ميں ايک ہي رخ پر ايک ہي طريقہ پر اپنے مالک و آقا کے حضور سجدہ ريز ہونا‘ زبان‘ رنگ‘ نسل اور وطن وغيرہ کے نام پر بنائي ہوئي قوموں کے خود تراشيدہ بتوں کو توڑ پهوڑ کر بس ايک ہي قوم — قوم رسول ہاشمي– بننے کا درس ديتا ہے ايک ہي رنگ يعني اللہ کا رنگ (صِبْغَۃَاللّٰہِ) اختيار کرنے کي تعليم ديتا ہے، حرم ميں داخل ہونے کي پابندياں ، احرام کي پابندياں ، آپس ميں ايک دوسرے کے ساته امن و سلامتي اور عزت و احترام کے ساته زندگي بسر کرنے کا سليقہ سکهاتي ہيں – غور کيجئے تو محسوس يہ ہو گا کہ اسلامي تعليمات کا کوئي ايسا گوشہ باقي نہيں بچتا جس کي تعليم دوران حج بلا واسطہ يا بالواسطہ نہ دي گئي ہو اتفاق اور اتحاد کي تعليم، قرباني و ايثار کي تعليم، نظم و ضبط کي تعليم، باہم و دگر مربوط رہنے کي تعليم،دعوت و جہاد کي تعليم، يکسوئي اور يکجہتي کي تعليم ،مساوات اور مواخاۃ کي تعليم ،امن و سلامتي کي تعليم ،وحدت ملت کي تعليم، رجوع الي اللہ کي تعليم، اتباع سنت کي تعليم اور عقيدہ توحيد کي تعليم-
مکمل تحرير — http://mazameen.com/?p=27178


انقر هنا لقراءة الخبر من مصدره.